Tuesday, 25 April 2017

کیا آپ گوٹ فارمنگ شروع کرنے جارہے ہیں ، ٹھہرئے پہلے یہ تحریر پڑھ لیں اور پھر فیصلہ کریں Goat Farming In Pakistan

کیا آپ گوٹ فارمنگ شروع کرنے جارہے ہیں ، ٹھہرئے پہلے یہ تحریر پڑھ لیں 
اور پھر فیصلہ کریں 
http://livestockfarmingpakistan.blogspot.com/

 میری زیادہ تر پوسٹ جانوروں‌کی خوراک، رہائش ، بیماریوں سے بچاو کی بجائے فارم کا انتظام چلانے کے بارے میں‌ہوتی ہیں۔ کیونکہ کسی بھی کام کی کامیابی کا راز ، اس کام کو چلانے کے طریقہ کار میں ہے۔ اگر نظام اچھا ہوگا تو مشکلات کا سامنا کم کرنا پڑے گا۔ 
 دوستوہمیں‌چاہیئے کہ خیالی ماحول سے باہر نکل کر اپنے حقیقی ماحول کے مطابق کوئی فیصلہ کریں۔ اور مرحلہ بہ مرحلہ اپنے کام کو بڑھاتے جائیں۔ فرض کریں شہزاد مغل صاحب اپنا فارم شروع کرنا چاہتے ہیں۔ اور ان کا تعلق پنجاب کے ضلع گجرات سے ہے۔کیونکہ علاقے کی مناسبت سے ہی کاروباری ترقی کرتا ہے۔ اگر علاقہ گوٹ فارمنگ کے لیے مناسب نہ ہو تو اچھی سے اچھی Managementبھی فائدہ نہیں دے سکتی۔ 
 فرض کریں ایک دوست شہزاد مغل صاحب گوٹ فارم شروع کرنا چاہتے ہیں۔وہ مشورہ یا رہنمائی کے لیے آپ کے پاس آتے ہیں کہ گوٹ فارمنگ شروع کرنی ہے۔ لیکن شوق کے علاوہ کوئی تجربہ نہیں۔ وہ سرکاری ملازم ہیں اور دوپہر 2 بجے کے بعد وہ فارم پر کام خود کریں گئے۔ ان کے پاس کم از کم 1 لاکھ سے 2 لاکھ تک سرمایہ ہے۔ اور 1 ایکڑ زمین بھی ہے۔ ایک ایکڑ زمین میں تازہ پانی ، چارہ اور چراگاہ بنایا جاسکتا ہے۔ 
تمام بات سننے کے بعد آپ ان کے لیے مندرجہ ذیل پلان تجویز کرتے ہیں
 شہزاد مغل صاحب کم از کم دو سال تک یہ فارم بطور تجربہ چلائیں گئے اور اس عرصے کے دوران ایکسپرٹ حضرات سے سیکھنے کی کوشش کریں گئے۔ اور تمام امور کا ریکارڈ‌ رکھیں گئے۔ دوسال کے دوران انتہائی ایمانداری سے تمام امور سرانجام دیں گئے۔ دوسال کے لیے تجرباتی طور فارم کے لیے رقم فی سبیل اللہ وقف کریں گئے۔ اور فارم کی آمدن میں‌5 فیصد اللہ کی راہ میں خرچ کریں گئے۔ 
فارم شروع کرنے سے پہلے وہ اپنی سرمایہ کاری اکھٹی کریں‌گئے سرمایہ کاری ان کے پاس 11 لاکھ سے 2 لاکھ روپے تک ہے 
 سرمایہ کاری کا تعین کرنے کے بعد شہزاد مغل صاحب اس بات کا فیصلہ کریں‌گئےکہ فارم کے لیے جگہ کس طرح کی ہونی چاہئے۔کیا سب سے پہلے فارم کی مکمل تعمیر 
 یا ابتدائی طور پر فارم کی تعمیر پر کوئی رقم خرچ نہیں کرنی بس گذارے لائق کسی خالی گھر، حویلی کو استعمال کرنا ہے۔ اگر تجربہ کامیاب رہا تو بعد میں اپنے بجٹ کے مطابق فارم کی تمیر کرنی ہے۔ 
سب سے پہلے گوٹ فارمنگ میں کس نوعیت کا کام کرنا ہے کا ذکر کیا جاتا ہے
چھوٹی عمر کے لیلے 3 سے 4 ماہ ، 4 سے 6 ماہ یا 8 سے 100 ماہ منڈی سے خریدنا ہیں اور کچھ ماہ ان کی اچھی پرورش کرکے مارکیٹ میں‌سیل کردینا ہے۔ اس کے لیے بتیل نسل کے جانور منتخب کرتے ہی۔ اور فارم پر ان کی پرورش کرکے عید قربان پر فروخت کرنا ہے۔اس طریقے سے کم عرصے میں‌اپنی سرمایہ کاری سے معقول منافع حاصل کریں گئے۔ عید قربان کے بعد نئے بکرے منڈی سے خریدیں گئے اور پھر اگلی عید قربان کا کام شروع کر دیں گئے ۔ اپنے بکریاں نہیں رکھیں گئے ، ضرورت کے مطابق منڈی سے جانور خرید کئے جائیں گئے۔ 
 دوسرا طریقہ یہ سوچتے ہیں‌کہ ہر دفعہ منڈی سے جانور خریدنے کی بجائے کیوں نہ وہ خود اچھی نسل کی بکریاں جن میں‌بتیل ، ماکھی چینی ، راجن پوری تین تین عدد خرید کرتے ہیں کل 6 بکریوں‌سے سٹارٹ لیتے ہیں۔ ان سے بچے حاصل کرکے اور ان کو بڑا کرکے عید قربان پر سیل کریں گئے، یہ طریقہ کم از ایک سال تک ان کو کچھ بھی نہیں دے گا۔ 
 شہزاد مغل صاحب نے فارم پرجانوروں کے سلسلے میں ایک تیسرا اآپشن بھی سوچا کہ اگر ابتدائی طور پر میں میں صرف فارم کا آغاز ٹیڈی بکریوں سے کروں اور ایسی چند بکریاں خرید لوں جو حاملہ ہونے کے قابل ہوں اور فارم پر ان سے بچے حاصل کرکے 6 ماہ بعد نر فروخت کردیں جائیں اور مادہ فارم میں‌جانوروں‌کے اضافے کے لیے رکھتے جائیں۔ 
 جب فارم میں جانور کی قسم رکھنے کا فیصلہ ہوجاتاہے تو وہ جانور کی پرورش کے لیے کس طرح کا نظام بہتر ہے کا فیصلہ کریں گئے
 جانوروں‌کو چرائی پر رکھنا ہے۔ سارا دن ان کو چرانا ہے اور شام کو باڑے میں‌بند کردینا ہے۔ صبح پھر وہی روٹین رکھنی ہے۔ 
جانوروں‌کی پرورش کادوسرا طریقہ :‌ جانوروں‌کو ایک مخصوص احاطے کے اندر کھلا رکھنا ہے اور وقت پر کاشت شدہ چارہ ، بھوسہ ، چوکر گندم ، درختوں کی ٹہنیاں دے کر پالنا ہے۔ 
یہ طریقہ اندرونی نظام میں جانوروں‌کو رکھ کر پالنا ہے۔ 
جانوروں‌کی پرورش کا تیسرا طریقہ:‌ جانوروں‌کو ہائیڈروپونکس سے چارہ پیدا کرکے کھلانا ہے 
چانوروں‌کی پرورش کا چوتھا طریقہ:‌ جانوروں‌کو چارہ کم اور ونڈا زیادہ کھلانا ہے ۔ یہ طریقہ سٹال 
 فیڈنگ سسٹم کہلاتا ہے۔ 
جانوروں‌کی پرورش کا چوتھا طریقہ:‌برائیلر گوٹ فارمنگ
برائلر گوٹ فارمنگ  ایک ایسا طریقہ کار ہے جس میں جانوروں‌کو شیڈ کے اندر رکھا جاتا ہے اور جانور کو باہر چرنے کی اجازت نہیں ہوتی ۔ شیڈ کے اندر جانوروں کی دیکھ بھال عمر ، نسل اور وزن کے لحاظ سے الگ الگ کی جاتی ہے۔ برائلر گوٹ فارمنگ ایک نیا نظام ہے جس کے روایتی فارمنگ کے مقابلے میں‌زیادہ فوائد ہیں۔ زیادہ منافع ہے ۔ جانور کی بڑھوتری زیادہ ہوتی ہے ۔ اگر کاروباری فارمنگ شروع کرنی ہے تو اس طریقہ کار کے تحت 15 سے 30 دن کے بچے مناسب ہوا، روشنی کے ساتھ شیڈ کے اندر 120 دن سے 140 دن رکھ کر فروخت کیا جاتا ہے ۔ اس طریقہ کار کے تحت ابتدائی طور پر ایک 45 دن کی عمر ہونے تک جانوروں‌کو دن میں‌تین سے چار بار دودھ ان کے وزن کا دسواں حصہ پلایا جاتا ہے۔ماں کا دودھ چھڑانے کے بعد یا فیڈ ر سے دودھ چھڑانے کے بعد بچوں‌کو تیار شدہ فیڈ تھوڑی مقدار میں فراہم کی جاتی ہے۔ اور جانوروں کے خوراک کھانے کی صلاحیت کے مطابق آہستہ آہستہ اضافہ کرتے جاتے ہیں۔ اس سسٹم میں‌جانور کے جگر liver کا درست رکھنا بہت ضروری ہے۔ اور اس کے لیے مجھلی کا تیل استعمال کروایا جاتا ہے ۔ اس طریقہ کار کو برائیلر گوٹ فارمنگ بھی کہا جاتا ہے۔برائیلر گوٹ فارمنگ سبز چارہ کی قلت کی وجہ سے ایک سائنسی طریقہ کار کے مطابق کم قیمت میں جانور کا وزن بڑھا کر تیار کرنا ہے۔ برائیلر گوٹ فارمنگ کے لیے کوئی مخصوص نسل نہیں ہے۔ لیکن ماہرین نے پاکستان میں ٹیڈی نسل کو اس کام کے لیے بہترین قرار دیا ہے۔ اس سسٹم کے پالے گئے جانور صرف گوشت حاصل کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ روایتی طریقہ کار میں‌جانور کا وزن 6 ماہ میں‌صرف 15 کلو بڑھتا ہے۔ جبکہ اس طریقہ کار میں جانور کا وزن 4 سے 6 ماہ میں 25 سے 33 کلو بڑھتا ہے۔ 
اس کے بعد فارم شروع کرنے کا عملی طور آغاز ہوتا ہے ۔ 
اگر آپ لوگوں نے اچھے اچھے Comments کئے تو اس سلسلے کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔ 


http://livestockfarmingpakistan.blogspot.com/

اکثر لوگوں کی طرف سے زیادہ تر یہی بات کی جاتی ہے جی فارم شروع کرنے 
کا شوق ہے۔لیکن سمجھ نہیں آتی کہاں سے شروع کروں۔ اور بعض دوست بغیر سوچے سمجھے بے تکے جانور خرید لیتے ہیں۔ اس لیے یہ تحریر لکھی گئی کہ اگر آپ نے حقیقی طور پر فارم شروع کرنا ہے تو ایک ترتیب اور ٹائم مینجمنٹ‌کے ساتھ کریں


4 comments: